تیونس، سرکاری عمارتیں فوج کے حوالے
تیونس کے کئی شہروں میں سرکاری عمارتوں اور عوامی تنصیبات پر بھاری تعداد میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔
تیونس کے دار الحکومت اور دیگر شہروں میں پُرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد سرکاری عمارتیں فوج کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
2 روز تک جاری رہنے والے پُرتشدد احتجاج کے بعد پیر کے روز سوسہ، سلیانہ، بنزرت اور قصرین صوبوں میں تمام سرکاری عمارتوں اور عوامی تنصیبات پر بھاری تعداد میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: تیونس، دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں پُرتشدد احتجاجی مظاہرے
داخلی سلامتی افواج کے ترجمان ولید حکمہ نے بتایا ہے کہ گرفتار شدہ جوانوں اور کم سن بچوں نے لوگوں کی املاک میں توڑ پھوڑ کی اور دکانوں اور بینکوں کو لوٹنے کی کوشش کی ہے۔
بظاہر آمریت کے خاتمے کے 10 سال بعد بھی شمالی افریقہ کے اس عرب ملک کی معیشت میں بہتری نہیں آسکی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ تیونس کے سیاسی میدان میں بہتری کے باوجود اقتصادی مسائل جوں کے توں برقرار ہیں اور ان میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ اس وقت ملک کا دیوالا نکلنے کو ہے، جب کہ سرکاری خدمات کی حالت ابتر ہو چکی ہے۔