Jan ۲۹, ۲۰۲۱ ۲۲:۳۱ Asia/Tehran
  • ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کرانے کی کوششیں تیز، دونوں جانب سے ملے مثبت اشارے

مغربی ایشیا میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے امریکا کو کافی کچھ کرنے کا موقع ملتا ہے اسی لئے وہ اس کشیدگی کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کی کوشش میں رہتا ہے لیکن کویت اور قطر جیسے علاقائی ممالک دونوں ممالک کے درمیان دوستی کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس موضوع پر لبنان کے ٹی وی چینل المیادین نے ایک رپورٹ پیش کی ہے۔

سفارتی ذرائع نے المیادین ٹی وی چینل سے گفتگو میں تاکید کی کہ العلی کانفرنس سے پہلے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے لئے رابطے کئے گئے اور مثبت اشارے  بھی حاصل ہوئے ہيں۔

در اصل سعودی عرب کو یمن کے دلدل سے نکلنے کے لئے مذاکرات کا سہارا چاہئے اور ایران کو بھی خلیج فارس کے عرب ممالک کے ساتھ جنگ بندی چاہئے تاکہ وہ ایٹمی معاملے میں امریکا کے دباؤ کے سامنے کھڑا ہونے کی اچھی تیاری کر سکے۔

جب سے قطر کے سابق وزیر اعظم اور وزیر خارجہ حمد بن جاسم نے یہ ٹوئٹ کی کہ خلیج فارس کے ساحلی عرب ممالک کو تاخیر اور وقت گزر جانے سے پہلے ایران سے بات چیت کرنی چاہئے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔

اس ٹوئٹ کے کچھ دن بعد قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن نے کہا کہ ان کا ملک، ایران اور خلیج فارس کے عرب ممالک اور ایران اور امریکا کے درمیان ثالثی ادا کرنے کو تیار ہے۔

شروع  میں ایران اور سعودی عرب نے ان تجاویزکو نظر انداز کیا لیکن اب لگتا ہے کہ فضا بدل چکی ہے اور یہ تبدیلی امریکی کانگریس میں جھڑپوں کے ختم ہونے کے بعد زیادہ واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔

ٹیگس