مشرقی و مغربی عراق میں داعش کے خلاف الحشدالشعبی کی کارروائیاں
عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے ملک کے مشرقی و مغربی علاقوں میں داعش دہشتگرد گروہ کے خلاف فوجی کارروائیاں انجام دی ہیں۔ اس درمیان داعش کے دہشت گردانہ اقدامات میں جاں بحق ہونے والے عراقی شہریوں کی اجتماعی قبر کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
المعلومہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ الانبار میں الحشدالشعبی کی مغربی کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جوانوں نے شہر الرمادی کے شمال میں آپریشن کر کے داعش دہشتگردوں کے تین اڈوں کو تباہ کردیا۔الحشدالشعبی کے جوانوں نے صوبہ دیالہ کے نفت خانہ پہاڑی علاقوں میں بھی فوجی کارروائیاں انجام دیں اور داعش کی ایک سرنگ کو تباہ کرنے میں کامیاب رہے ۔
درایں اثنا صوبہ دیالہ کے جلولاء علاقے کے اطراف میں واقع الغرہ ٹیلوں پر ایک بم دھماکہ ہوا ہے جبکہ داعش کے ایک گودام کا پتہ لگا کر اسے کنٹرول میں لے لیا گیا ہے جس میں دھماکہ خیز مواد اور دیگر جنگی ساز و سامان اکٹھا کر رکھا تھا -صوبہ صلاح الدین کے طوزخورماتو علاقے کے اطراف میں بھی ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک عراقی چرواہا جاں بحق ہوگیا۔
دوسری جانب عراق کی نیشنل سیکورٹی انٹیلی جنس سروس اور فوج کی مشترکہ کارروائی میں صحرائے رطبہ کے اندر داعش کے ایک اڈے کا پتہ لگا کر اسے تباہ کردیا گیا ہے۔ المعلومہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے الاعلام الامنی میڈیا گروپ نے پیر کو صوبہ الانبار کے صحرائے الرطبہ کے اندر داعش کی ایک فوجی چھاؤنی کا پتہ چلنے کی خبر دی ہے۔عراقی فوج کی ترپنویں بٹالین اور نیشنل سیکورٹی انٹیلی جنس سروس کے جوانوں پر مشتمل گروپ نے ضلع الرطبہ کے شمال مشرقی علاقے میں داعش کے ایک اڈے کے بارے میں صحیح اور مکمل معلومات کے بعد کارروائی انجام دی اور اسے اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔
درایں اثنا شمالی عراق کے صوبہ نینوا کے پولیس کمانڈر نے اجتماعی قبر ملنے کی خبر دی ہے ۔ السومریہ نیوزویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صوبہ نینوا کی پولیس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صوبہ نینوا کے مغربی علاقوں میں واقع ضلع تعلفر کے دیہات حمیدات میں ایک اجتماعی قبر سے ایسی چار سو لاشیں ملی ہیں جنھیں داعش دہشتگرد گروہ نے قتل کیا ہے ۔حالیہ چند مہینوں کے دوران موصل میں ملنے والی یہ دوسری اجتماعی قبر ہے ۔