Feb ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۳ Asia/Tehran
  • عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے فلسطینی خوش، صیہونی ناراض

اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا جہاں فلسطینیوں نے خیر مقدم کیا ہے وہیں خود ساختہ غاصب صیہونی حکومت چراغ ہو اٹھی ہے۔

ارنا نیوز نے المیادین ٹی وی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کے ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔

مذکورہ عدالت نے یہ اعلان کیا ہے وہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے سلسلے میں کیس کی سماعت کا حق رکھتی ہے۔ فلسطین کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے ساتھ ہم صیہونیوں کے جرائم کے تعلق سے ہر قسم کی تحقیقات میں تعاون کے لئے تیار ہیں۔

فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت نے ایک فیصلہ سنایا ہے جس کے تحت وہ انیس و سڑسٹھ کی فلسطینی سرزمین اور اسکے حدود کے حوالے سے کیس کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے اور اس فیصلے کے بعد ممکنہ طور پر فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے سلسلے میں تحقیقات کی زمین ہموار ہو پائے گی۔ ساتھ ہی یہ امکان بھی پایا جاتا ہے کہ اگر عالمی عدالت انصاف نے اپنی تحقیقات شروع کیں اور فلسطین کی شکایات پر سماعت کی تو صیہونی حکام کو بھی عدالتی کاروائیوں اور حتیٰ گرفتاری کے وارنٹ سے روبرو ہونا پڑ سکتا ہے۔

مذکورہ عدالت کے اس فیصلے سے صیہونی حکام چراغ پا ہو اٹھے ہیں۔ بنیامن نتن یاہو نے مذکورہ فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ایک عدالت نہیں بلکہ سیاسی فریق ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینی حکام نے بارہا غزہ اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں جاری صیہونی جرائم کی شکایت عالمی عدالت میں درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین میں جاری خود ساختہ غاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر نوٹس لے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق انیس و سڑسٹھ کی سرحدیں فلسطینی سرحدیں شمار ہوتی ہیں اور صیہونی آبادکاری قرارداد کی خلاف ورزی اور ایک جرم ہے۔

ٹیگس