طالبان مختلف بہانوں سے امن مذاکرات میں تاخیر کر رہے ہیں: عبداللہ عبداللہ
افغانستان کی اعلی قومی مصالتی کونسل کے چیئرمین نے امن مذاکرات میں تعطل کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیتے ہوئے اس گروہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ و جدال کے خاتمے کے لئے فراہم ہونے والے ہر موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے۔
عبداللہ عبداللہ نے قطر میں طالبان گروہ کے ساتھ حکومت افغانستان کے امن مذاکرات میں پیدا ہونے والے تعطل کے بارے میں کہا ہے کہ حکومتی وفد، پوری صلاحیت و توانائی کے ساتھ دوحہ میں موجود ہے مگر طالبان مختلف بہانوں سے مذاکرات کے آغاز میں تاخیر کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان گروہ، جنگ و تشدد ، مسلمانوں کے قتل عام اور افغان عوام کے مصائب و آلام جیسے مسائل کے خاتمے کے بجائے ضمنی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اور طالبان عناصر افغانستان میں عوام کے خلاف جنگ و جارحیت بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا افغانستان کی اعلی قومی مصالحتی کونسل کے رکن یونس قانونی نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ اگر مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو اس گروہ کا مقابلہ کرنے کے لئے متحدہ قومی منصوبے پر عمل شروع کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ فریقین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور نو جنوری کو دوحہ میں شروع ہوا تھا۔