Feb ۱۶, ۲۰۲۱ ۰۷:۳۷ Asia/Tehran
  • سعودی اتحاد کے ترجمان نے، جوکر کہے جانے والے صدام کے فوجی ترجمان کی یاد دلا دی

سعودی اتجاد کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے یمنیوں کے تابڑ توڑ جوابی حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں غیر قانونی جبکہ چھے برسوں سے یمن پر جاری اپنی جارحیت کو مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں قرار دیا!

بریگیڈیر ترکی المالکی نے اس کے ساتھ ہی دعوی کیا کہ 345 سے زیادہ بیلسٹک میزائلوں اور 515 ڈرونز حملوں کو ناکام بنا دیا گيا ہے۔ ان حملوں میں ہوئے نقصانات کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر اپنے اس دعوے کو دھرایا کہ  یمن کی فورسز خودکش ڈرونز کے ذریعے شہریوں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔

 ترکی مالکی نے یمنیوں کے جوابی حملوں کو غیر انسانی اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیتے ہوئے اس بات کا بھی دعوی کیا کہ گزشتہ چار دنوں میں سعودی اتحاد کے حملوں میں 700 یمنی جاں بحق ہوئے ہيں، اور اس دوران تمام بین الاقوامی قوانین کا لحاظ رکھتے ہوئے یہ کاروائياں کی گئی ہیں۔

دفاعی امور کے ماہرین اور صحافتی حلقے، سعودی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیر ترکی مالکی کے اس قسم کے دعوؤں کو سنہ 90 عشرے میں خلیج فارس میں تیل کی پہلی جنگ میں صدام کے فوجی ترجمان کے سے مشابہ سمجھتے ہيں، جو اپنے بے بنیاد دعووں کے باعث میڈیا والوں کے لئے فوجی ترجمان سے زيادہ جوکر کے طور پر معروف ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ چھے سال کے تباہ کن حملوں اور یمن کی سویلین تنصیبات کو ملبے کا ڈھیر بنانے کے بعد اب سعودی اتحاد کو یمنیوں کے ہر حملے کے بعد بین الاقوامی قوانین یاد آنے لگے ہیں، حتی انہوں نے یہ بھی کہنا شروع کر دیا ہے کہ سعودی اتحاد یمن پر حملوں میں بین الاقوامی قوانین کا لحاظ رکھتا ہے اور یمن پر انکی جارحیت مکمل طور پر قانونی ہے!

ٹیگس