Feb ۱۷, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۴ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تین سال کے دوران میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں سے جڑے 65 افراد کو ٹارگٹ کیا گیا۔

افغانستان میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران میڈیا اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں سے وابستہ 65 کارکنوں کی ہلاکت ہوئی جب کہ ملک میں امن مذاکرات کے دوران بھی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق ستمبر 2020ء میں شروع ہونے والی بدامنی کے خاتمے اور قیام امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کے دوران اب تک دونوں شعبوں میں کام کرنے والے 11 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

کابل میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے دفتر نے بتایا ہے کہ کسی بھی طرف سے ان ہلاکتوں کی ذمے داری قبول نہ کرنے کے باعث عوام میں خوف کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں یہ اعداد و شمار یکم جنوری 2018ء سے 31 جنوری 2021ء کے عرصے کے دوران اکٹھے کیے گئے ہیں۔

 تشدد کے اس رجحان نے صحافت اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں پر گھیرا تنگ کر دیا، جس کے نتیجے میں کئی صحافیوں نے اپنے پیشہ ورانہ کام میں خود ہی اظہار رائے کو دبا دیا، بہت سے لوگ ان شعبوں سے الگ ہو گئے ہیں اور کچھ نے ملک بھی چھوڑ دیا ہے۔

 

ٹیگس