Mar ۱۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۴ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

تیونس کے ساحلی شہر صفاقس کے نزدیک کشتیوں کے ڈوبنے کے المناک سانحے میں درجنوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

تیونس کی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی دو کشتیاں ڈوبنے سے کم از کم 39 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 165 مہاجرین کو بچالیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق تیونس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مہاجرین اٹلی کے جزیرے کی جانب گامزن تھے کہ کشتیوں کو حادثہ پیش آیا۔

تیونس کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صفاقس کے ساحل پر پیش آنے والے واقعے میں کوسٹ گارڈ نے 165 افراد کو بچالیا۔ بیان کے مطابق مرنے والوں کا تعلق افریقہ کے مختلف ملکوں سے ہے۔

واضح رہے کہ تیونس کے ساحلی شہر صفاقس کا ساحلی علاقہ افریقہ اور مغربی ایشیا سے یورپ جانے والوں کا ایک بڑا مرکز شمار ہوتا ہے۔

2019 میں بھی تیونس کے ساحلی علاقے میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 90 افریقی تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

  ادھر اسی طرح کے ایک واقعے میں ہسپانوی کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 100 سے زائد تارکین وطن کو بروقت بچا لیا۔

یہ امدادی کارروائی جزائر کیناری کے قریب 2 روز میں 3 کشتیوں میں سوار تارکین وطن کو بچاتے ہوئے مکمل کی گئی۔ 

ٹیگس