یمن کے تیل بردار بحری جہاز کو روکے جانے کے بھیانک نتائج
یمن کی آئل کمپنی کے ایگزکٹیو ڈائریکٹر نے تاکید کی ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے تیل بردار بحری جہاز کے روکے جانے اور تیل چوری کئے جانے کے نتیجے میں دو کروڑ ساٹھ لاکھ یمنیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی آئل کمپنی کے ایگزکٹیو ڈائریکٹر عمار الاضرعی نے صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ایک احتجاجی اجتماع میں شرکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے تیل بردار بحری جہاز کے روکے جانے اور تیل چوری کئے جانے کے نتیجے میں یمن کو تین کروڑ پینتالیس لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچا ہے جبکہ دو کروڑ ساٹھ لاکھ یمنیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
الاضرعی نے سعودی اتحاد کی اس قسم کی کارروائیوں کے مقابلے میں اقوام متحدہ کی خاموشی کو یمن کی صورت حال مزید ابتر ہونے اور یمن میں انسانی المیہ رونما ہونے پر سخت خبردار کیا۔
یمن کے اس عہدیدار نے دنیا کے تمام حریت پسندوں اور آزاد منش لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ اور امریکہ کی سرکردگی میں یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ملکوں پر دباؤ ڈال کر انھیں مجبور کریں تا کہ وہ یمن کے تمام تیل بردار اور غذائی اشیا کے حامل بحری جہازوں کو چھوڑ دیں اور یمن کا بحری و فضائی محاصرہ ختم کر دیں۔
حال ہی میں یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت صحت نے بھی اپنے ملک میں حفظان صحت کی ابتر صورت حال پر خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اگر اسپتالوں کی ضرورت کا سامان اور پٹرولیم مصنوعات ختم ہو گئیں تو یمن میں یومیہ پانچ سو اموات کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
سعودی اتحاد یمنی تیل بردار بحری جہازوں کو ایسی حالت میں روکے ہوئے ہے کہ اس نے گذشتہ پانچ برسوں سے یمن کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے اور اس ملک کے عوام ابتر حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
دریں اثنا مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے جنوبی علاقوں پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت میں ایک ماں اپنے بچے کے ساتھ شہید جبکہ اس کا بچہ زخمی ہو گیا۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں جو الحدیدہ کے الحوک علاقے پر کیا گیا ایک عورت شہید اور اس کا بچہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔
جارح سعودی اتحاد نے اسی طرح صوبے الحدیدہ کے حارہ الضبیانی، سوق الحلقہ اور حی الشہدا نامی علاقوں کو اپنے کئی میزائلوں کا بھی نشانہ بنایا۔
ادھر سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجی اہلکاروں نے صوبے الحدیدہ کے مغرب میں سولہ کلو میٹر کے فاصلے پر ژوئیہ الخمیس کے علاقے پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
بعض پریس ذرائع نے الحدیدہ کے حیس شہر کے مشرق میں واقع ایک علاقے پر سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجیوں کا حملہ شکست سے دوچار ہو جانے کی خبر دی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد امریکہ کی کھلی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمنی عوام کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے اور اس نے اس ملک کا ہر طرف سے مکمل محاصرہ کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں یمن کو بدترین انسانی المیے کا سامنا ہے۔