دہشتگرد گروہوں کو امریکہ کے خفیہ اداروں نے قائم کیا: سید حسن نصراللہ
سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ بعض عناصر لبنان کو خانہ جنگی کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے یوم الجریح کی مناسبت سے اپنے خطاب میں لبنان کی داخلی اور علاقائی صورتحال کا جائزہ لیا اور ملک کو درپیش کابینہ کے بحران پر روشنی ڈالی۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں حزب اللہ کی جانب سے حضرت ابوالفضل عباس علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت اوریوم جانباز کے موقع پر استقامتی محاذ کے زخمیوں اور معذور ہوجانے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریبات اور اس دن کو منائے جانے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ابوالفضل علیہ السلام کی شخصیت ایک جانباز سے بالاتر ہے۔
سید حسن نصراللہ نے حال ہی میں شہید ہونے والے جوانوں کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوانوں اور ان کے گھروالوں نے اس مقام اور راستے کا انتخاب کرلیا ہے جس پر انہیں چلنا چاہیے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے خطاب میں القاعدہ اور امریکہ کی خفیہ جاسوسی کی تنظیم کے درمیان رابطوں کے انکشاف سے متعلق یمنیوں کے اقدام کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ان دہشت گرد گروہوں کے بارے میں حقائق روزبروز آشکار ہوتے جارہے ہیں کہ کس نے ان گروہوں کو وجود بخشا اور کون ان کی حمایت کررہا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہ ہم ان گروہوں کا مقابلہ کررہے کہ جنہیں امریکہ کے خفیہ اداروں نے قائم کیا ہے، اور وہی ان دہشت گرد گروہوں کو چلارہے ہیں، ان کو اسلحہ فراہم کررہے ہيں تاکہ اسلامی ملکوں کی مسلح افواج ختم ہوجائيں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یمن سے لے کر عراق اور شام تک ان دہشت گرد گروہوں کی پشت پر امریکی ہاتھ پوری طرح سے نمایاں نظرآرہا ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے لبنان کی داخلی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کو بہت ہی ہوشیاری اور سوجھ بوجھ سے کام لئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ کے دشمنوں اور ان کے حامیوں نے یمن، شام اورعراق میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کررکھی ہے، اور وہ ایران اور لبنان میں بھی خانہ جنگی کرانا چاہتے تھے، لیکن ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ بعض خارجی اور داخلی عناصر لبنان کو خانہ جنگی کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہيں اور اس مقصد کے حصول کے لئے وہ ایندھن کی تلاش میں ہیں، سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ حزب اللہ کو حکومت کی تشکیل کے لئے یا ملکی معاشی صورتحال کی بہتری کے رقم یا اسلحے کی ضرورت نہیں ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے مسائل کو قانونی اورآئینی طریقے سے حل کئے جائيں لیکن اگر ملک سقوط کے دھانے پر پہنچتا ہے تو پھر ہمارے پاس بڑے اور اہم آپشن موجود ہیں اور اگرہمارے سامنے کوئی راستہ باقی نہیں بچا تو پھر ہم اپنے ملک و قوم کو بچانے کے لئے اپنے پیش نظر آپشنز کو بروئے کار لائيں گے۔