Mar ۲۰, ۲۰۲۱ ۱۸:۳۱ Asia/Tehran
  • سعودی دارالحکومت ریاض میں اہم تنصیبات پر یمنی فوج کا جوابی حملہ

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے جنوبی سعودی عرب میں واقع ملک خالد ہوائی اڈے کے فوجی اہداف کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب میں خمیس مشیط میں واقع ملک خالد ہوائی اڈے میں فوجی اہداف کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس حملے میں ،قاصف کے ٹو، ڈرون طیارے کا استعمال کیا گیا جس نے اس ہوائی اڈے کے فوجی اہداف کو ٹھیک طرح سے نشانہ بنایا اور ملک خالد ہوائی اڈے میں واقع ان اہداف کو خاصا نقصان پہنچا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی سریع نے سعودی عرب کے اندر واقع آرمکو آئل کمپنی کو نشانہ بنائے جانے کی خبردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق یحی سریع نے چھے شعبان سے موسوم کارروائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا اس آپریشن کے دوران سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ المسیرہ نیوز کے مطابق اس کارروائی میں یمن کے چھے ڈرونز نے بہت باریک بینی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ یحی سریع نے کہا کہ یمن کا محاصرہ ختم کئے جانے تک مسلح افواج کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

ادھر ایک اطلاع کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں واقع آئل ریفائنری میں آتشزدگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

سعودی عرب نے آئل ریفائنری پرڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے اس حملے کو جوابی اقدام قرار دیا اور کہا کہ بیرونی جارحیت کا جواب دینا ہر ملک اور اس ملک کی قوم کا قانونی حق ہے اور یہ حملہ یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی جاری وحشیانہ بربریت کے جواب میں کیا گیا ہے۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس، اس سے قبل بھی کئی بار سعودی عرب کے ابہا اور ملک خالد ہوائی اڈوں میں فوجی اہداف کو نشانہ بنا چکی ہے۔ 

دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے صوبے مآرب میں جنگ بندی کے لئے مغربی ملکوں کی درخواست پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ سعودی اتحاد اگر امن کے قیام اور یمنی عوام کے رنچ و آلام کو دور کئے جانے کا خواہاں ہے تو اسے سب سے پہلے جنگ بندی، یمن کے محاصرے کے خاتمے اور یمنی بحری جہازوں کو آزاد کرنا ہو گا۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی بحری جہازوں کو روکے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد نے گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بحیرہ احمر میں یمن کے چودہ بحری جہازوں کو روک رکھا ہے اور ان جہازوں کو آزاد کئے جانے کے بارے میں مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔

 

ٹیگس