سعودی عرب کا اعتراف ؛ تیل کے ذخیرے میں آتشزدگی یمنی فوج کے ڈرون حملے کے بعد ہوئی
سعودی عرب نے اپنے پٹرولیم کے ذخائر پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیزان آئل فیلڈ پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے کے بعد بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔
سعودی عرب کی وزارت پٹرولیم کے ایک اعلی عہدیدارنے ڈرون طیارے کے حملے کو تخریب کارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر چند کہ اس حملے کے بعد جیزان آئل ریفائنری کے ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
المیادین ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق جیزان آئل ریفائنری پر یمنی فوج کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس قسم کی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ سعودی عرب میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد سعودی عرب کے کئی ہوائی اڈے بند ہو گئے۔
سعودی ذرائع ابلاغ نے جمعرات کی رات رپورٹ دی تھی کہ سعودی عرب کے جنوبی علاقے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے آٹھ میزائل داغے۔
واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ جب تک یمن کے خلاف جارحیت اور محاصرہ جاری ہے، سعودی عرب کے اندر واقع فوجی اہداف اور حساس مقامات کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔