ہارٹ آف ایشیا کانفرنس، افغانستان میں قیام امن کے لیے خوش آئند
پاکستان اور ترکی نے نویں ہارٹ آف ایشیا ۔ استنبول پراسس کانفرنس کے انعقاد کو افغانستان میں قیام امن کے لیے خوش آئند قرار دیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کا دیرپا اور مستقل حل افغان قیادت کے درمیان جامع سیاسی مذاکرات میں مضمر ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ نویں ہارٹ آف ایشیا ۔ استنبول پراسس کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ترک ہم منصب چاوش اوغلو کے مابین سائیڈ لائن پرملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات استوار ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی اسٹریٹیجک تعاون کونسل کے قیام نے دونوں ممالک کے تعلقات کو اسٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی مصالحانہ کوششیں بروئے کار لاتا رہے گا۔
اس موقع پرترکی کے وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خطے میں امن وسلامتی کے لیے کی جانے والی تمام کاوشوں میں ترکی کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
واضح رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کا وزارتی اجلاس 30 مارچ کو منعقد ہوگا۔