Apr ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۶:۵۱ Asia/Tehran
  • چھوٹی تصویر میں جدہ اور جیز‍ان ائرپووٹس پر  پروازوں کی معطلی کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔
    چھوٹی تصویر میں جدہ اور جیز‍ان ائرپووٹس پر پروازوں کی معطلی کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

یمن کی مسلح افواج نے ایک بار پھر جارح سعودی افواج کے ٹھکانوں پر ڈرون اور میزائلی حملے کئے ہیں۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ یمن کی عوامی فورسز اور مسلح افواج نے سعودی عرب کے جنوب اور مغربی علاقے میں کئی فوجی ٹھکانوں کو بیک وقت ڈرون اور ميزائلی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

منگل کی صبح جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمنیوں نے جدہ اور سعودی عرب کے اندر کئی فوجی ٹھکانوں پر میزائلی حملے کئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے بعد جدہ اور جیزان ائرپورٹس کو پروازوں کے بند کردیا گیا۔

 اس سے قبل قومی نجات کی حکومت کے وزیردفاع محمد ناصر العاطفی نے اپنے ایک بیان میں سعودی اتحاد کو متنبہ کیا تھا کہ اگر یمن کے نہتے شہریوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو یمن " بگ پین " سے موسوم ایک نئی حکمت عملی اختیار کرنے پر مجبور ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ یمن کے خلاف یک طرفہ جنگ ساتویں سال میں داخل ہوگئی ہے، جسے دفاعی امور کے ماہرین سعودی اتحاد کی شکست قرار دے رہے ہیں۔

دفاعی امور کے ماہرین کا کہنا ہے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں پر یمن کے خلاف جنگ کے تعلق سے مایوسی کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں اور اسی وجہ سے سعودی عرب بار بار جنگ بندی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔

ریاض کی توسیع پسندی ، جارحیت اور چھے سالہ محاصرے کو ختم نہ کئے جانے کی بناپر یمن نے سعودی اتحاد کی جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔

یمنیوں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد جو چيز جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کرسکا اب اسے مذاکرات کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے، جو ممکن نہیں ہے۔

ٹیگس