مصر، اخوان المسلمین کے خلاف فوجی حکومت کے اقدامات
اخوان المسلمین کے سربراہ محمود عزت کو فوجی حکومت نے عمر قید کی سنائی ہے۔
خبررساں اداروں کے مطابق مصر میں فوجی آمریت کے سایہ تلے اخوان المسلمین کے ایک اور رہنما کو سزا سنا دی گئی۔
اخوان المسلمین کے اہم رہنما محمود عزت ابراہیم کو ملک میں تشدد برپا کرنے کا الزام لگا کر عمر قید سنائی گئی۔
انہیں قاہرہ سے گزشتہ برس اگست میں گرفتار کیا گیا تھا اور اطلاعات کے مطابق پولیس نے ان کی رہایش گاہ سے بعض خفیہ سافٹ ویئرز بر آمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا، جن کا استعمال وہ اخوان المسلمین کے دیگر ارکان سے رابطہ کے لیے کرتے تھے۔
محمود عزت کے وکیل نے اب تک اس سزا پر کوئی رد عمل نہیں دیا ہے، تاہم اخوان المسلمین مسلسل یہ بات کہتی آرہی ہے کہ مصر کے فوجی حکام ان کے رہنماؤں پر جھوٹے الزامات کے تحت سیاسی مقدمات چلا رہے ہیں۔
اس سے قبل ایک عدالت نے 2015ء میں محمود عزت کی غیر حاضری میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے بعد انہیں موت اور عمر قید کی سزا سنائی تھی، تاہم اسی برس اگست میں ان کی گرفتاری کے بعد ان پر دوبارہ مقدمے کی کارروائی شروع کی گئی۔
2013ء سے گرفتاری تک وہ مصر میں اخوان المسلمین کے عارضی سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔