Apr ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۹:۱۸ Asia/Tehran
  • کوشش تو بہت کی مگر ہو نہیں پایا .... اسرائيل نے اپنی ناکامی کا کیا اعتراف ...!

مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں ڈیمونا ایٹمی تنصیبات کے قریب دو سو کیلو وار ہیڈ کے ساتھ ایک میزائيل حملے کے بارے میں اسرائيل کے سابق وزیر دفاع کے بیان کے بعد اب صیہونی حکومت کے موجودہ وزير دفاع نے ، میزائل  کو روک پانے میں اپنی ناکامی کا کھل کر اعتراف کیا ہے ۔

 اسرائيلی اخبار یدیعوت احارانوت  نے جمعرات کی شام اپنی ایک رپورٹ  میں لکھا ہے کہ  اسرائيلی وزير دفاع بنی گانٹز نے ڈیمونا کے قریب میزائل فائر کئے جانے پر بیان دیا ہے ۔

        خبروں کے مطابق صیہونی وزير دفاع نے دعوی کیا ہے کہ ایک انٹی ایئر کرافت میزائل ، ہوا سے ہمارے طیاروں کی سمت فائر کی گئي ہے ۔

   

 

     گانٹز نے کہا ہے کہ میزائل کو روکنے کی کوشش کی گئي لیکن ہماری کوشش ناکام رہی  ، ہم اس سانحے کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہيں۔

بنی گانٹرز کے اس بیان سے قبل ، اسرائيل کے سابق وزیر دفاع لیبر مین نے  ڈیمونا ایٹمی تنصیبات کے قریب میزائل فائر کئے جانے کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات جن میں دو سو کیلو ہتھیار کے ساتھ ایک میزائيل اسرائيل کی سمت فائر کیا جاتا ہے ، کچھ بھی ہو سکتا تھا ۔ 

لیبر مین

 

لیبر مین نے ٹویٹ کیا کہ ان حالات میں بھی  نیتن یاہو ، اپنے ذاتی کام نمٹانے کے لئے  تازہ دم ہونے کی غرض سے سو  رہے ہیں۔ 

واضح رہے کہ جمعرات کو علی الصبح ،  خبر ملی کہ ڈیمونا کے قریب ، میزائیل کے خطرے  کے سائرن کی آواز سنی گئي ۔

        اس خبر کے بعد اسرائيلی ذرائع نے بتایا کہ شام سے ایک میزائیل مقبوضہ فلسطین کی سمت فائر کیا گيا ہے ۔  اس خبر کے کچھ ہی دیر بعد ، صیہونی فوج نے بھی خبر کی تصدیق کر دی اور کہا کہ میزائيل ، ڈیمونا کے قریبی علاقوں پر فائر کیا گیا تھا اور فوج کی ایئر ڈیفنس یونٹ ، میزائیل کو روکنے میں ناکام رہی ہے ۔

خبروں  کے لئے ہمارا نیا فیس بک پیج جوائن کيجئے 

 ٹویٹر پر ہمیں فالو کریں 

یوٹیوب پر ہمارے پروگرام دیکھنے کے لئے سبسکرائب کریں

 

ٹیگس