Apr ۲۵, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۸ Asia/Tehran
  • یمن: مآرب میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانے می‍ں شدید دھماکے

یمن میں شہر مآرب کے قریب واقع صحن الجن فوجی اڈے میں شدید دھماکے ہوئے ہیں-

الخبـرالیمنی کی رپورٹ کے مطابق خیال ‍ظاہرکیا جا رہا ہے کہ یہ دھماکے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمن کی مسلح افواج کی جانب سے کئے گئے-

مقامی ذرائع‏ کا کہنا ہے کہ صحن الجن فوجی اڈے کے اطراف می‍ں شدید لڑائی ہو رہی ہے اور یمن کی مسلح افواج نے سعودی اتحاد کے فوجیوں کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے اور صحن الجن فوجی اڈہ مکمل طور پر یمن کی مسلح افواج کے حملوں کی زد می‍ں ہے۔

اس درمیان اطلاع ملی ہے کہ یمن کی مسلح افواج اور منصور ہادی کے ایجنٹوں کے درمیان مآرب کے تیل سے مالامال علاقے میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔

یمن کے ایک فوجی ذریعے نے روسی خبررسا‍ں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے مستعفی صدرمنصور ہادی کے فوجی و قانونی امور کے سربراہ بریگیڈیئڑ عبداللہ الحاضری اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہو گیا ہے۔ یہ لڑائی مآرب کے صرواح کے علاقے المشجح میں ہو‍ئی جہا‍ں منصور ہادی کے فوجیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

دوسری جانب یمن کی مسلح افواج نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ملک خالد ایئربیس پرحملے کی خبر دی ہے-

اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ اتوا‍ر کو علی الصبح سعودی عرب کے خمیس مشیط علاقے میں ملک خالد ایئربیس میں ایک اہم فوجی سائٹ کو قاصف کے ٹو، ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ ملک خالد ایئربیس میں فوجی اہداف پر ہونے والا حملہ پوری طرح کامیاب رہا ۔

واضح رہے کہ جمعرات اور جمعہ کو بھی سعودی عرب کے خمیس مشیط علاقے میں ملک خالد ایئربیس میں ایک اہم فوجی سائٹ کو قاصف کے ٹو ڈرون طیارے سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

یحیی سریع نے کہا کہ سعودی عرب کی فوجی سائٹوں پر یمن کی کارروائی اس کا قانونی حق اور سعودی جارحیت اور محاصرے کا جواب ہے ۔

یمنی فوج اور رضاکار فورس نے حالیہ مہینوں میں جنوبی سعودی عرب میں واقع جیزان اور ابہا ہوائی اڈوں اور ملک خالد ایئربیس کو کئی بار اپنے ڈرون اور میزائیلی حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔ جیزان اور ابہا ہوئی اڈے اور ملک خالد ایئربیس سے ہی جارح سعودی اتحاد یمن پر حملوں کے لئے مدد اور ایندھن حاصل کرتا ہے۔

یمن گذشتہ چھے برس سے جارح سعودی اتحاد کے حملوں اور سنگین بحری ، بری اور فضائی محاصرے کا شکار ہے جس کے باعث اس ملک کو غذائی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ٹیگس