پاکستان و قطر نے کیا ایران کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے سعودی ولی عہد کے بیان کا خیر مقدم
پاکستان کے وزیر اعظم اور قطر کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے ولی عہد کی جانب سے ایران کے ساتھ روابط کی برقراری کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ثوئیٹ کرتے ہوئے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے ایران کے ساتھ روابط کی برقراری کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے لکھا کہ اقوام متحدہ کے منشور پر عمل کرنا، دوسرے ملکوں کی حاکمیت کا احترام، ممالک کے امور میں عدم مداخلت در اصل علاقے اور عالمی سطح پرامن و صلح کی برقراری کے دائرے میں تہذیب و تمدن یافتہ ملک کی پہچان ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کی جانب سے ایران کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے جاری مثبت بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ جبکہ سعودی عرب دوست ملک ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام مسلم امہ کو مضبوط کرنے کا باعث بنے گا۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے اور ہمیں تہران کے ساتھ اچھے تعلقات کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ، ایران کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام کی غرض سے خطے اور دنیا کے ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان اچھے تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔
البتہ سعودی ولی عہد نے، یمن میں سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعوی کیا کہ ریاض کو امید ہے کہ یمن کی قومی حکومت جنگ بندی کو قبول کرے گی اور مذاکرات کی میز پر آجائے گی۔
سعودی عرب نے دو ماہ قبل بعض تجاویز پیش کی تھیں اور دعوی کیا تھا کہ وہ یمن کے ساتھ امن چاہتا ہے۔
یمن کی قومی حکومت نے سعودی تجاویز کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ زمینی اور فضائی جارحیت کی بندش اور محاصرے کا خاتمہ جنگ بندی کی اولین شرط ہے۔