اسرائیل کے ساتھ تعلقات، فلسطینی کاز کے ساتھ غداری: جہاد اسلامی
ایران میں فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندے نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری اور قدس کے مسئلے کو نظر انداز کرنا فلسطینی عوام کے ساتھ غداری اور اسلام کے دشمنوں کی مدد کرنا ہے۔
ایران میں فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابوشریف نے قم میں القدس کی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرزندان اسلام کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے صہیونی منصوبے کے بارے میں ہوشیار ہونا چاہئے اور اس منصوبے کے خلاف بھرپور جدوجہد کرنی چاہئیے۔
ناصر ابوشریف نے کہا کہ دنیا میں انصاف کا دعویٰ کرنے والے کسی بھی طور فلسطین اور اسلامی زمینوں پر قبضہ کرنے اور قدس شریف کو یہودی بنانےکے معاملے کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔
جہاد اسلامی کے نمائندے نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین ایک نوآبادیاتی منصوبہ تھا جسے ابتدا میں برطانیہ اور دوسرے نوآبادیاتی ممالک نے شروع کیا تھا اور اس منصوبے کا مقصد کچھ مادی فوائد حاصل کرنے کیلئے اسلامی ممالک پر تسلط جمانا تھا۔
ناصر ابوشریف نے کہا کہ اسرائیل زوال پذیر ہے اور غاصب صہیونی حکومت کی شکست کا مطلب استعماری طاقتوں پر پوری امت اسلامی کی فتح ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ القدس کی دوسری بین الاقوامی ورچوئل کانفرنس 4 مئی کو شہر قم میں شروع ہوئی جس میں ایران ، فلسطین ، ملائیشیا ، ہندوستان ، افغانستان ، پاکستان ، فرانس ، ارجنٹائن ، عراق ، ترکی ، چلی ، متحدہ عرب امارات ، لبنان ، شام ، برطانیہ ، کینیڈا اور تیونس کی اہم 30 شخصیات تقریر کریں گے۔