فائر بندی ہو گی تو مشروط طور پر ہو گی، تحریک حماس کا اعلان
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرونی امور کے دفتر کے سربراہ خالد مشعل نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی طرح کی فائر بندی کو مشروط قرار دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے فلسطین سے باہر کے امور کے سربراہ خالد مشعل نے ٹی آر ٹی نیوز چینل سے گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی طرح کی فائر بندی کو مشروط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد الاقصی سے غاصب صیہونیوں کے انخلا، اس مسجد میں فلسطینیوں کو جانے کی آزادی، بیت المقدس میں شیخ جراح کے علاقے سے فلسطینیوں کے اخراج کو روکنا اور حال ہی میں گرفتار کئے جانے والے فلسطینیوں کی رہائی نیز غزہ پر حملے بند کرنا ایسے مطالبات ہیں جنھیں جنگ بندی کے لئے غاصب صیہونی حکومت کو بہرحال تسلیم کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونیوں کے مقابلے میں حالیہ چند روز کی استقامت، ان غاصبوں کے لئے اس بات کا انتباہ ہے کہ انہیں اپنے جرائم بند کرنا ہوں گے۔
خالد مشعل نے کہا کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مصالحت کاروں پر اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ سب سے پہلے جارحیت بند ہونا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس اپنے اہداف منجملہ فلسطین کی آزادی، فلسطینیوں کی وطن واپسی اور بیت المقدس کو نجات دلانے جیسے مقاصد کے حصول سے قریب ہوتی جا رہی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے فلسطین سے باہر کے امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا کہ عرب و اسلامی ملکوں کو اس بات کو جان لینا چاہئے کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور ان کی عزت بیت المقدس اور پورے فلسطین کی آزادی میں ہے۔
دوسری جانب تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا ہے کہ غزہ و غرب اردن میں تمام فلسطینی گروہوں کا باہمی ادغام اور یکجہتی ہی غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں کامیابی کا ذریعہ ہے ۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کے مقابلے میں تمام صیہونی بے بس ہو چکے ہیں اور تحریک مزاحمت اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے گی ۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت حق کی لڑائی لڑ رہی ہے جس نے امریکہ کے سابق صدر کی تمام کوششوں اور سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اور فلسطینیوں کی تحریک میں نکھار پیدا کیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعۃ الوداع کے روز سے خود ساختہ اسرائیلی ریاست کی سفاک فوج، فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے، صہیونی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا جس میں بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں افراد شہید و زخمی اور گرفتار ہوئے۔