Jun ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۸:۳۳ Asia/Tehran
  • استقامتی محاذ دوبارہ جنگ کے لیے تیار

جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ استقامتی محاذ بیت المقدس کو یہودی بنانے اور شیخ جراح کے مکینوں کو بے دخل کرنے نیز مسجد الاقصی میں نمازیوں پر جارحیت کی اجازت نہیں دے گا۔

لبنانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، مسلم علما کونسل کے ایک وفد نے، شیخ حسان عبداللہ الجمعہ کی قیادت میں، جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیادالنخالہ سے ملاقات کی جس میں خطے کی تازہ ترین صورتحال اور خاص طور سے لبنان اور فلسطین کے مسائل کے بارے میں تبادل خیال کیا گیا۔

مسلم علما کونسل کے وفد کے سربراہ شیخ حسان عبداللہ الجمعہ نے کہا ہے کہ ہم نے مسئلہ فلسطین کی تازہ ترین صورتحال اور خاص طور سے جنگ سیف القدس میں عطا ہونے والی نصرت الہی کے بعد کے حالات کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی فلسطین نے جنگ سیف القدس اور صیہونی حکومت کے خلاف حالیہ فتح میں اہم کردارادا کیا ہے۔شیخ حسان عبداللہ الجمعہ نے مزید کہا کہ فلسطینی مجاہدین نے نصرت پروردگار سے جو کام انجام دیا ہے وہ در اصل صیہونی حکومت کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوگا۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیادہ النخالہ نے اس موقع پر کہا کہ استقامی محاذ نے حالیہ جنگ میں ثابت کردیا کہ نئے توازن میں بیت المقدس اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیت المقدس کو یہودی بنانے اور شیخ جراح کے مکینوں کو بے دخل کرنے نیز مسجد الاقصی میں نمازیوں پر جارحیت کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ، استقامتی محاذ بڑے واضح الفاظ میں اعلان کرچکا ہے کہ اگرصیہونی دشمن نے پھر جارحیت کا ارتکاب کیا تو ہم بھی جنگ میں واپس آجائیں گے مگر اس بار پہلے سے زیادہ طاقت و توانائی کے ساتھ اس طرح میدان میں اتریں گے کہ جس کا دشمنوں نے تصور بھی نہ کیا ہوگا۔

دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے ایک اور رہنما خالد البطش نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ، اسرائیل کے خلاف حالیہ فتح میں، یمن سے لے کر لبنان وشام تک میں سرگرم استقامتی محاذ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ خالدالبطش نے کہا کہ ہمیں، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی، سید حسن نصراللہ اور زیاد النخالہ سمیت استقامتی محاذ کے دیگر رہنماؤں کے بیانات پر پورا بھروسہ ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رہنما، کا کہنا تھا کہ جنگ غزہ کے دوران ، پورے استقامتی محاذ نے فلسطین کے استقامتی گروہوں کی بھرپور حمایت کرکے حالیہ فتح میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی ، فلسطین کے استقامتی گروہوں کے پاس موجود سب سے مہلک اور تباہ کن میزائل سردارمحاذ استقامت اور القدس فورس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے نام سے منسوب ہے۔

واضح رہے کہ سردار محاذ استقامت اور ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو امریکہ کی دہشت گرد فوج نے، گزشتہ سال جنوری میں، بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایک بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔ شہید قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشاورت فراہم کرنے کی غرض سے بغداد پہنچے تھے۔

ٹیگس