یمن میں جنگ بندی اور قیام امن میں اقوام متحدہ ناکام
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا ہے جنگ بندی اور قیام امن کے تعلق سے اپنی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مارٹن گریفٹس نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ یمن کے فریقین سمجھوتے کے حصول کی خاطر اپنے اختلاف سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعا ائرپورٹ کی بندش اور الحدیدہ بندرگاہ کے ذریعے ایندھن کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں غیرقابل قبول ہیں۔
مارٹن گریفٹس نے یمن کے خلاف سعودی جارحیت کی طرف کسی قسم کا اشارہ کئے بغیر دعوی کیا کہ یمن نے قیام امن کا ایک بڑا موقع گنوا دیا ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ ریاض پیکٹ پر عمل درآمد یمن میں جاری جھڑپوں کے خآتمے کے راہ حل شمار ہوتا ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سعودی عرب نے یمن کے بحران کے حل کے لئے غیرمعمولی اقدامات انجام ديئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے نمائںدے مارٹن گریفٹس کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب سعودی اتحاد نے یمن کے بنیادی اسٹریکچر کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور یمن کے نہتے اور بھوکے شہریوں کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق یمن کے75 فیصد لوگوں کو اس وقت انسانی بنیادوں پر فوری امداد کی ضرورت ہے اور لاکھوں افراد یہ نہیں جانتے کہ انہيں آئندہ دو وقت کی روٹی کہاں سے ملے گی۔