Jun ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۴:۵۳ Asia/Tehran
  • یمن کے تعلق سے سعودی موقف میں ڈرامائي تبدیلی کے آثار

صنعا کی حکومت کو تسلیم کرنے اور تباہ شدہ شہروں کی تعمیر نو کے لئے اربوں ڈالر دینے پر مبنی سعودی دعویٰ سامنے آیا ہے۔

سعودی عرب کے ایک اہم ذریعے نے دعوی کیا کہ محمد بن سلمان جنگ بندی اور سعودی مراکز پر حملے روکے جانے کی شرط پر حکومت صنعا کو مراعات دینے پر تیار ہوگئے ہیں۔

سعودی عرب کے اس اعلی عہدیدار نے سعودی لیکس کو بتایا ہے محمد بن سلمان نے اس سلسلے میں عالمی ثالثی کرنے والوں کو باضابطہ طور سے آکاہ کر دیا ہے۔

سعودی اتحاد نے یمن کے خلاف اپنی اس غیرمساوی جنگ کے دوران اس ملک کو بہت زيادہ جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔ یمن کی عوامی فورسز اور مسلح افواج نے بھی اپنے دفاع اور جوابی اقدام کے تحت آرامکو جیسے سعودی عرب کے اہم اور حیاتی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔

مذکورہ دعوے کے مطابق محمد بن سلمان نے اسی حوالے سے صنعا کی عوامی حکومت کو سعودی عرب کے خلاف حملے بند کرنے اور مذاکرت کی میز پر آنے کے لئے کچھ نئی مراعات دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایک ایسے وقت میں کہ جب یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے جنگ بندی اور قیام امن کے تعلق سے اظہار مایوسی کیا ہے، سعودی ذرائع ڈرامائی انداز میں یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بن سلمان نے صنعا حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کی تعمیر نو کے لئے اربوں ڈالر کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ ریاض یمن کے شمالی علاقے میں صنعا کی حکومت کو بھی سرکاری طور پر تسلیم کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق صنعا کی حکومت نے سعودی عرب کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے صنعا ائرپورٹ اور الحدیدہ کی بندرگاہ کو کھولے جانے پر زور دیا ہے۔

 

 

ٹیگس