Jun ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۴:۰۹ Asia/Tehran
  • عراق، 12 جون 2014 کے شہدا کو عراقی وزیر اعظم کا خراج عقیدت

عراق میں داعش کی سفاکیت کی علامت "اسپائکر ایربیس" کو میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 عراق کے وزیر اعظم مصطفی کاظمی نے صوبہ صلاح الدین کے دورے کے موقع پر اسپائکر ائیربیس کا دورہ کیا اور کہا کہ اس بیس کو میوزیم بنادیا جائے گا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم مصطفی کاظمی نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ صوبہ صلاح الدین میں واقع اسپائکر کی جگہ جہاں داعشیوں نے عراقی جوانوں کا بڑی سفاکیت کے ساتھ قتل عام کیا تھا، شہدا کی یاد میں ایک میوزیم بنایا جائے گا۔

مصطفی کاظمی نے اس موقع پر شہدا کے لئے فاتحہ پڑھی اور عراقی جوانوں کے ایثار و قربانی کو سراہا اور باہمی اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا میوزیم کی تعمیر کے کام کی خود براہ راست نگرانی و نظارت کریں گے۔

انہوں نے کہا یہ ایک ایسا مقام ہے کہ جہاں انتہائی سفاکیت کا مظاہرکیا گیا، جسے دیکھ کر انسانیت شرم سے پانی پانی ہوجاتی ہے، یہاں بے گناہوں کا خون بہایا گیا ہے،  جس نے ہر قوم و قبیلے سے تعلق رکھنے والے عراقیوں کے ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھدیا۔

مصطفے کاظمی نے کہا کہ یہ پاک و مطہر خون بعد میں ایسی عظیم کامیابی کا محرک بنا جو عراقیوں نے انتہائی طاقتور دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ اسپائکر ائربیس (ماجد التمیمی) صوبہ صلاح الدین میں تکریت شہر کے قریب واقع ہے کہ جہاں دا‏عش کے سفاک دہشت گردوں نے 12 جون سنہ 2014 کو شہر پر قبضہ کرنے کے بعد اسپائکر ائیربیس میں موجود 2000 کے قریب کیڈٹس کو نہایت ہی بے رحمی کے ساتھ قتل کرنے کے بعد اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا تھا۔

اس المناک واقعے میں ملوث 27 افراد کو 2017 میں سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا جن میں سے 25 افراد کو  ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بناپر معاف کردیا گیا۔

 

ٹیگس