Jun ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۲:۵۷ Asia/Tehran
  • حزب اللہِ عراق بھی صیہونی حکومت کے خلاف میدان میں آگئی

عراق کی استقامتی تنظیم کتائب حزب اللہ نے با ضابطہ طور پر بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے سلسلے میں اپنی جد و جہد کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

عراق کی اسلامی کی مزاحمتی فورس کتائب حزب اللہ کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ ترین بیان میں سید مقاومت سید حسن نصراللہ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے فلسطینی دفاعی محاذ میں عملی طور پر شرکت کا اعلان کیا گیا ہے۔
حزب اللہ عراق کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم صرف فلسطینی شہریوں تک ہی محدود نہیں بلکہ پورے کا پورا خطہ اس کے جرائم سے متاثر ہے۔

اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ کتائب حزب اللہ کا اسلامی مزاحمتی محاذ مقدس مقامات کی حفاظت میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑے گا اور ان کا دفاع کرتے ہوئے، سید حسن نصراللہ (دام عزہ) کے اس اصول کی بنیاد پر کہ "قدس شریف کو لاحق ہر خطرہ، پورے خطے کے خلاف اعلان جنگ ہے" فلسطینی مزاحمتی محاذ میں اپنی عملی شرکت کا اعلان کرتا ہے۔

کتائب حزب اللہ نے اپنے بیان کے آخر میں اس قرآنی آیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ لِمِثْلِ هذَا فَلْیَعْمَلِ الْعَامِلُونَ (صافات:61)، تاکید کی ہے کہ اللہ تعالی کی مدد و نصرت سے یہ اسلامی مزاحمتی محاذ غاصب صیہونیوں کو بالکل ویسے ہی ذلت، شکست، نا امنی اور ناتوانی کا مزہ چکھا دے گا جیسا کہ اس نے صیہونیوں کے آقا امریکہ کو چکھایا ہے۔

حزب اللہ عراق نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ نے داعش کے خلاف نبردآزما رہنے والے کمانڈروں اور مجاہدوں کو شہید کیا جس کے بعد عراق کے حریت پسندوں نے اپنے مقدسات بالخصوص قبلہ اول مسجد الاقصیٰ کے تحفظ کے لئے کمر کس لی ہے۔

عراق کی استقامتی تنظیم کے بیان میں آیا ہے کہ اب خطے کی اقوام اس یقین تک پہونچ چکی ہیں کہ جب تک غاصب ریاست اسرائیل باقی رہے گی، اُس وقت تک علاقے میں امن چین قائم نہیں ہو سکتا۔

ٹیگس