Jun ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  • محاصرے کے ہوتے ہوئے جنگ بندی معنیٰ نہیں رکھتی: یمنی وزیر خارجہ

یمن کی قومی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ جنگ بندی کو اقتصادی محاصرے کے خاتمے سے مشروط کر دیا ہے۔

المیادین ٹی وی کے مطابق یمن کی قومی حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے کہا ہے کہ اقتصادی محاصرے کے درمیان امن مذاکرات اور جنگ بندی کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے حوالے سے بین الاقوامی سیاسی کوششوں کا مقصد یہ ہے کہ سعودی عرب کو بطور ثالث پیش کرکے یمن پر جارحیت کے الزام سے بری الذمہ کیا جائے۔

یمن کے وزیر خارجہ کا یہ بیان نیوز ایجنسی رائٹرز کی اس خبر کے محض چند گھنٹے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یمن کی قومی حکومت کے نگران اعلی سید عبد الملک بدرالدین الحوثی نے عمانی وفد کے حالیہ دورہ صنعا کے دوران اعلان کیا ہے کہ محاصرے کے خاتمے کے فورا بعد اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی تجویز کے مطابق، جنگ بندی مذاکرات کا آغاز کر دیا جائے گا۔

یہ بھی دیکھئے:

یمن کے تعلق سے سعودی موقف میں ڈرامائي تبدیلی کے آثار

چند ماہ قبل سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بعض تجاویز پیش کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ان کا ملک بحران یمن کا خاتمہ چاہتا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے یمن کی قومی حکومت کے خلاف الزام تراشی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے یہ دعوی بھی کیا تھا کہ ریاض کی پیش کردہ تجاویز میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ بندی کا قیام بھی شامل ہے۔

یمن کی قومی حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے جنگ یمن کے خاتمے کے بارے میں سعودی تجاویز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں کوئی نئی چیز موجود نہیں ہے۔ سعودی عرب عالمی فورمز پر جنگ یمن کے خاتمے کا ڈھنڈورا ایسے وقت میں پیٹ رہا ہے جب اس نے نہ تو یمن کے خلاف فضائی اور زمینی حملے بند کیے ہیں اور نہ ہی اس ملک کے بے گناہ عوام کا ظالمانہ محاصرہ ختم کیا ہے۔

ٹیگس