متحدہ عرب امارات میں پانچ ہزار اسرائیلیوں کو شہریت دینے کی مذمت
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے متحدہ عرب امارات میں پانچ ہزار صیہونیوں کو شہریت دیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
جہاد اسلامی کے ترجمان طارق سلمی نے یمن کے المسیرہ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پانچ ہزار اسرائیلیوں کو شہریت دیئے جانے سے متعلق خبریں قابل مذمت ہیں۔انہوں نے کہا یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے غدار حکمرانوں کے ماتھے پر کلنگ کا ایک اور ٹیکہ ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے والی عرب حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں کیونکہ حالیہ جنگ نے صیہونی دشمن کی شکست کو واضح کردیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امارات لیکس نامی ایک سائٹ نے دو روز قبل انکشاف کیا تھا کہ پچھلے تین ماہ کے دوران، قوانین کی تبدیلی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پانچ ہزار اسرائیلیوں نے متحدہ عرب امارات کی شہریت حاصل کرلی ہے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وساطت سے گزشتہ سال ستمبر میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔