غزہ کی بارہ روزہ جنگ میں فلسطین کے ساتھ انٹیلی جینس تعاون کیا: حزب اللہِ لبنان
صیہونی حکومت کو خوار کرنے والی غزہ کی حالیہ بارہ روزہ جنگ میں فلسطین کی استقامتی تنظیموں کو حزب اللہ لبنان کا انٹیلیجینس سپورٹ حاصل تھا، یہ انکشاف حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کیا ہے۔
المیادین چینل کے "حتی القدس" نامی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا کہ فلسطین کے سیف القدس آپریشن میں فلسطینی تنظیموں اور حزب اللہ لبنان کے مابین انٹیلیجینس تعاون رہا جس کے تحت صیہونی دشمن کے بارے میں کچھ خفیہ اطلاعات حزب اللہ نے اپنے فلسطینی بھائیوں کے حوالے کیں جو اس معرکہ جنگ کا نقشہ بدلنے میں مؤثر ثابت ہوئیں۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف استقامت اور انتفاضے کے آغاز سے اب تک فلسطینی قوم کی توانائیوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے اور انہیں کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔
حزب اللہِ لبنان کے رہنما نے صیہونی دشمن کے بالمقابل محاذ استقامت کی دفاعی طاقت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسکے بعض نتائج کا سیف القدس معرکے کےدوران مشاہدہ کیا ہے۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ غزہ کی حالیہ بارہ روزہ جنگ ایک ٹرننگ پوائنٹ تھی جس کے نتائج مستبقل میں بھی رونما ہوتے رہیں گے اور یہ تمام فلسطینی عوام کے اتحاد و انسجام کا سبب بنے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیف القدس کے کامیاب معرکے کے بعد فسلطین اور بیت المقدس کی آزادی اور نزدیک ہو گئی ہے اور صیہونی حکومت اور اسکے حمایتی ممالک منجملہ امریکہ استقامتی محاذ کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتے۔