چین سے ملی افغان سرحد پر بھی طالبان کا قبضہ
چین کے ساتھ ملی افغانستان کی سرحد پر بھی طالبان نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
بدخشان کی صوبائی کونسل کے ایک رکن نے بتایا ہے کہ طالبان نے چین کے ساتھ ملنے والے سرحدی علاقے واخان پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق عبد اللہ ناجی نظری نے اتوار کو مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ طالبان اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے چین کے سرحدی علاقے سین کیانگ تک پہونچ گئے ہیں۔
مذکورہ عہدے دار کا کہنا تھا کہ یہ علاقہ بغیر کسی جنگ اور جھڑپ کے طالبان کے اختیار میں چلا گیا ہے اور وہاں تعینات سکیورٹی دستوں نے تاجیکستان کی جانب پسپائی اختیار کر لی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ واخجیر گزرگاہ نامی یہ سنگلاخ وادی کوہ ہندوکش یا دالان واخان نامی پہاڑی سلسلے پر چار ہزار نو سو تیئیس میٹر کی اونچائی پر واقع ہے جس پر آج طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔
طالبان کی اس پیشقدمی کے بعد چین کو بدخشان میں رہائش پذیر ایغوری گروہوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے تشویش لاحق ہو گئی ہے۔ چین کو اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ گروہ افغانستان کے واخان علاقے سے چین کی سرحدوں میں داخل ہو کر اسکی سکیورٹی کو خطرے میں نہ ڈال دیں۔
اس سے قبل طالبان تاجیکستان سے ملی افغان سرحد، ایران کی سرحد سے ملحقہ دو تجارتی گزرگاہوں، پاکستان کی سرحد پر واقع ایک تجارتی گزرگاہ اور صوبۂ ہرات میں واقع ترکمنستان کی سرحد کو اپنے کنٹرول میں لے چکے ہیں۔
مبصرین کا ماننا ہے کہ افغانستان کے دالان واخان علاقے کی سکیورٹی چین کے لئے خاصی اہمیت کی حامل ہے۔