Jul ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • افغان فوج اسپین بولدک شہر میں داخل، طالبان کی پسپائی

افغان فوج اور سیکورٹی اداروں نے پاکستان کی سرحد سے ملحقہ صوبے قندھار کی اہم ترین گزرگاہ اسپن بولدک کو طالبان کے قبضے سے چھڑانے کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔

قندھار پولیس کے ترجمان جمال نصیر بارکزئی نے بتایا ہے کہ فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکار جمعے کے روز پیشقدمی کرتے ہوئے اسپین بولدک کے بازار میں داخل ہوگئے ہیں اورانہوں نے طالبان کو وہاں سے پیچھے دھکیل دیا ہے۔

جمال نصیربارکزئی کا کہنا تھا کہ علاقے میں فوج اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے ۔

طالبان نے بدھ کے روز پاکستان سے ملحقہ سرحدی گزرگاہ اور شہر اسپین بولدک پر قبضہ کرلیا تھا۔ اسپین بولدک افغانستان اورپاکستان کے درمیان تجارتی لین دین اور رفت و آمد کے حوالے سے انتہائی اہم گزرگاہ ہے۔

افغانستان خشکی میں گھرا ملک ہے اور اسپین بولدک گزرگاہ اسے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کی بندرگاہ تک زمینی رسائی فراہم کرتی ہے۔اسپین بولدک گزرگاہ کے دروازے جنوب مغربی پاکستان کے صوبے بلوچستان میں کھلتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ طالبان کے بعض اعلی عہدیدار بھی بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے نواحی علاقوں میں مقیم ہیں جبکہ افغانستان کی خانہ جنگی میں زخمی ہونے والے طالبان کا علاج بھی وہاں کے اسپتالوں میں کیا جاتا ہے۔

افغانستان سے ایک اور خبر یہ ہے کہ صوبہ بامیان کا شہر سیغان طالبان کے قبضے سے آزاد ہوگیا ہے۔

افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے ساتھ ساتھ طالبان نے ملک کے شمالی علاقوں میں حملے تیز کر دیئے ہیں اور بہت سے شہروں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

صدر اشرف غنی کی حکومت نے عوام اور حکام کو یقین دلایا ہے کہ ان شہروں کو طالبان کے قبضے سے جلد آزاد کرالیا جائے گا۔

دوسری جانب افغان صدر کے معاون امراللہ صالح نے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے۔امراللہ صالحی نے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ نے ، افغان فوج اور فضائیہ کو باضابطہ طریقے سے خبردار کیا ہے کہ اسپین بولدک سے طالبان کو باہر نکالنے کی کسی بھی کوشش کا اس کی جانب سے جواب دیا جائے گا۔

پاکستان پر طالبان کی فوجی اور عسکری حمایت کا یہ الزام ایسے وقت میں ‏عائد کیا جارہا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس الزام کی تردید کی ہے ۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی ہے ۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسپن بولدک سرحد پر پاکستانی فوج نے تمام انتظامات اپنے لوگوں کے تحفظ کے لئے اپنی سرزمین کے اندر کئے ہیں ۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے وضاحت کی ہے کہ اسلام آباد افغانستان کی سرزمین کے اندر ہر قسم کے اقدام کے لئے افغان حکومت کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔

 

ٹیگس