Jul ۱۹, ۲۰۲۱ ۱۱:۵۱ Asia/Tehran
  • یوم عرفہ کے موقع پر آل سعود  کے خلاف مظاہروں کی اپیل

سعودی عرب کے فرمانروا اور ولیعہد کی تصاویر پر سیاہ رنگ پھیر دیا گيا۔

الیمنیہ ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت کے مخالفین اور ایکٹوسٹ نے خانہ کعبہ کے زائرین سے خالی ہونے اور سعودی نائٹ کلبوں میں پائے جانے والے رش کی تصاویر جاری کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ وہ یوم عرفہ کو بڑے پیمانے پر مظاہرے کریں۔

مظاہروں کی اپیل کرنے والوں نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی، دین اور معاشرتی تشخص کے ساتھ کھلواڑ بند کرنے، ٹیکسوں میں چھوٹ دینے، معیشت کی بحالی اور شہری خدمات اور سہولتیں دوبارہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پچھلے چند روز کے دوران سعودی ایکٹیوسٹ نے آل سعود کی تصاویر نذر آتش کی ہیں اور شاہ سلمان اور بن سلمان کی وال پکچرز کو بھی خراب کردیا ہے۔ سعودی شہریوں نے دیواروں پر بنی شاہ سلمان بن سعود اور محمد بن سلمان کی تصاویر پر سیاہ رنگ پھیر کے اس احتجاجی کمپین کا آغاز کر دیا ہے۔

سعودی وزارت حج نے یکم جولائی کو اعلان کیا تھا کہ صرف ساٹھ ہزار افراد کو اس سال حج کی اجازت حاصل ہوگی۔

سعودی وزارت حج کے اس اعلان کے ساتھ ہی وایٹ کلب نامی انٹرنیشنل چین نے جس کا صدر دفتر دوبئی میں قائم ہے، سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنا پہلا کلب قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی سوشل میڈیا صارفین نے اس خبر پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور مکہ مکرمہ کے قریب ایسے کلبوں کے قیام پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

  رپورٹ کے مطابق یوم عرفہ کے موقع پر سعودی عرب میں احتجاج کی اپیل زور پکڑ رہی ہے۔

 لوگوں میں سعودی عرب کی روایات کے منافی مغربی تہذیب کے ترویج اور غیر اسلامی طور طریقوں کے فروغ کے تعلق سے آل سعود کے اقدامات پر بھی شدید غم و  غصہ پایا جاتا ہے۔

نائٹ کلبوں میں بے پناہ رش اور مدینے و مکہ میں کورونا کے بہانے بندشوں پر  سعودی شہریوں میں آل سعود کے خلاف  سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ مکہ مکرمہ میں یوم عرفہ کے موقع پر مظاہروں کے خوف سے سعودی سیکورٹی فورس نے اپنا گشت بڑھا دیا ہے۔

ٹیگس