اسرائیل کا دہشت گردانہ حملہ ، شامی فوج کو دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف جد و جہد سے روک نہيں سکتا ، شام
شام کے علاقے پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے بعد ، شامی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ اسرائیل کی دہشت گردانہ جارحیت، النصرہ فرنٹ ، داعش اور وائٹ ہیلمٹ کے دہشت گردوں کی نہ تو مدد کر پائے گی اور نہ ہی ، شامی فوج دہشت گردوں اور ان کے حامیوں سے لوہا لینا بند کرے گي ۔
شامی نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شامی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ غاصب اسرائیل نے ریاستی دہشت گردی اور دہشت گردوں کی حمایت کی اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے ، حلب کے جنوب مشرق میں فضائی حملہ کیا اور کئي راکٹ فائر کئے جو عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قرادادوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے ۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائيل کی جارحیت عید الاضحی کے موقع پر کی گئي جیسا کہ اس سے قبل عید میلاد النبی پر اس نے اسی طرح کا حملہ کیا تھا اور اسی طرح اسرائیل نے النصرہ فرنٹ کی جانب سے حلب میں راکٹ حملوں کے دوران یہ جارحیت کی ۔
بیان کے مطابق النصرہ فرنٹ نے ادلب کے علاقے میں اپنے ان اڈوں سے حملے کئے جہاں امریکہ اور ترکی کی اسے حمایت حاصل ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی حالیہ جارحیت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ دیوالیہ ہو چکا ہے اور شام میں مغربی سازش بری طرح سے ناکام ہو چکی ہے ۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ شام کی حکومت ، سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ امن قائم رکھنے کی اقوام متحدہ کی ذمہ داری پر عمل کرے اور اسرائيل کو بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل در آمد پر مجبور کرے ۔