اقتدار میں اجارہ داری کے خواہاں نہیں ہیں: طالبان کا دعوا
افغان حکومت اور طالبان کے مذاکراتی وفود کے اراکین نے دوحہ میں ملاقات کی اور بین الافغان مذاکرات میں تیزی لانے اور اسے جاری رکھنے پر زور دیا۔
آوا پریس کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت کے مذاکراتی وفد نے جمعرات کی شام قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے وفد سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ فریقین نے مذاکرات کا عمل جاری رکھنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے بھی کہا ہے کہ جمعرات کو دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات انجام پائے ۔ انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں مذاکرات جاری رکھنے ، اس میں تیزی لانے اور اسے موثر بنانے کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
درایں اثنا طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان، افغانستان میں اقتدار پر اپنی اجارہ داری نہیں چاہتے لیکن اس ملک میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد صدر اشرف غنی کو اقتدارسے الگ ہونا پڑے گا۔
طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے مزید کہا کہ طالبان افغان حکومت کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے اور نئی حکومت کابل کی موجودہ حکومت کی جگہ قائم ہوگی۔