امان کے اعلان کے باوجود
طالبان نے افغان مترجم کو گولیاں مار کر قتل کردیا
Jul ۲۴, ۲۰۲۱ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran
طالبان نے افغانستان میں امریکی فوج کے لیے کام کرنے والے ایک افغان مترجم کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے۔
افغان خبررساں ایجنسی شفقنا کے مطابق بتیس سالہ افغان مترجم سہیل پردیس کو طالبان نے اس وقت گولیاں ماردیں جب وہ اپنی گاڑی میں کابل خوست شاہراہ پر سفر کر رہا تھا۔
بعض خبروں میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے مذکورہ افغان مترجم کو گاڑی سے اتارنے کے بعد ذبح کردیا ہے۔
افغان مترجم کا قتل ایسے وقت ہوا ہے کہ جب طالبان نے اعلان کیا تھا کہ ان کی جانب سے امریکہ کے لیے کام کرنے والے افغان مترجمین کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔
متعدد افغان مترجمین کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انحلا اور طالبان کے حملوں میں شدت کے پیشں نظر ملک میں ان کی جان محفوظ نہیں ہے۔