ہم پر حملوں کے نتائج امریکہ کو بھگتنے ہوں گے: طالبان
طالبان گروہ نے صوبے قندھار میں اپنے ٹھکانوں پر ہونے والے امریکی حملوں پر سخت خبردار کیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جنوبی افغانستان میں امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حملے قطر سمجھوتے کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور امریکہ کو اس طرح کے حملوں کے نتائج کو سمجھنا ہوگا۔
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ یہ امریکی حملے قندھار کے بعض علاقوں پر انجام پائے ہیں جن کے نتیجے میں کچھ طالبان اور عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آئندہ چھے ماہ کے دوران طالبان کے خلاف وسیع پیمانے پر حملے کئے جانے کے بارے میں افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس عرصے کے دوران ہر طرح کی فوجی و جنگی تبدیلی کے نتائج کے ذمہ دار افغان حکام ہوں گے اور طالبان ان علاقوں کا بھرپور دفاع کریں گے کہ جن پر ان کا کنٹرول ہو چکا ہے۔
امریکی وزارت جنگ نے جمعے کے روز ایک بیان میں اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ جنوبی افغانستان میں صوبے قندھار کے کچھ علاقوں پر حملے کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب طالبان گروہ نے شمالی افغانستان میں درہ صوف بالا اور مزار شریف کے راستے کو بند کر دیا ہے۔ صوبہ سمنگان کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ درہ صوف بالا میں شکست کے بعد طالبان عناصر ضلع درہ صوف بالا کے لوگوں کو آمدورفت کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اور انھوں نے درہ صوف اور مزار شریف کے راستے کو بند کر دیا ہے۔
یہ بھی دیکھئے: طالبان کا یو ٹرن