یمن کے صوبے شبوہ میں مسلح افواج کی پیش قدمی
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے تیل سے مالامال صوبے شبوہ کے مرکز میں اپنی پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اس صوبے کے کئی اہم اور اسٹریجک علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔
روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب سے وابستہ منصور ہادی کی حکومت کے فوجیوں سے جنگ کے دوران بہت سی اہم اور اسٹریٹیجک پہاڑیوں منجملہ عقبہ مالح کو آزاد کرا لیا ہے۔ عقبہ مالح کی پہاڑیاں کے بیجان کے روبرو واقع ہیں اور بیحان صوبے شبوہ کے مرکز عتق سے دو سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب سے وابستہ مستعفی حکومت کے عناصر سے جنگ کے دوران صوبے شبوہ کے اس علاقے میں مزید اسٹریجک پہاڑیوں پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے حال ہی میں یمن کے جنوب مغربی صوبے البیضا میں کئی اہم علاقوں کو بھی آزاد کرایا ہے۔ جمعے کے روز بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبے البیضا میں ایک اہم اسٹریجک علاقے کا کنٹرول حاصل کیا اور اس علاقے میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبے مارب کے علاقے صرواح پر سترہ بار اور رحبہ پر ایک بار شدید بمباری کی اور عام شہریوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔ سعودی اتحاد کے جنگی طیارون نے صوب البیضا اور الحدیدہ کے علاقوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا۔
سعودی عرب نے، امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کے حمایت سے یمن کو پچھلی کئی برس سے جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ سات سال سے زائد عرصے سے جاری سعودی امریکی جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں دسیوں لاکھ یمنی شہری، شہید، زخمی، بیمار یا متاثر ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی حمایت سے یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ ترین جارحیت کے باوجود یہ فوجی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔