Jul ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۳:۴۴ Asia/Tehran
  • غزہ پر صیہونی بمباری جنگی جرم تھا: ہیومن رائٹس واچ

ہیومن رائٹس واچ نے بارہ روزہ جنگ کے دوران غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی بمباری کو جنگی جرم قرار دے دیا ہے۔

ترکی کی آنادولی نیوز ایجنسی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر مسلط کی گئی بارہ روزہ جنگ کے دوران جو کچھ ہوا اسکی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے ایسے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے جن کا فوجی یا عسکری سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا اور اُس نے کئی فلسطینی کنبوں کو نابود کر کے رکھ دیا۔

انسانی حقوق کی اس عالمی تنظیم نے مزید کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے بارہا غزہ کا دورہ کرنے پر مبنی اس تنظیم کی درخواست کو ٹھکرایا ہے اور اسے غزہ کی حقیقی صورتحال سے آگاہ ہونے کے مقصد سے وہاں نہیں جانے دیا گیا۔

ہیومن رائٹس واچ نے صیہونی حکومت کو اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلحے کی فروخت کے وقت بقدر لازم یہ اطمینان حاصل کر لیا کریں کہ یہ حکومت عالمی قوانین کی پیروی کرتی ہے یا نہیں۔

خیال رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ دس مئی کو فلسطین کے خود مختار علاقے غزہ پر جنگ مسلط کر دی تھی جو اکیس مئی تک جاری رہی اور اس دوران اُس نے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کر کے ڈھائی سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید جبکہ ایک ہزار سے زائد کو زخمی کر دیا تھا جبکہ اسکی اندھا دھند بمباری میں فلسطینیوں کے سیکڑوں رہائشی مکانات اور تجارتی و دینی مراکز تباہ ہوگئے تھے۔

 

ٹیگس