Jul ۳۰, ۲۰۲۱ ۰۸:۴۲ Asia/Tehran
  • سعودی اتحاد کو منہ کی کھانی پڑی

یمن کے مغربی علاقے پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق الحدیدہ کے جنوبی علاقے الفازہ میں جارح سعودی اتحاد سے وابستہ عناصر کے حملے کو یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورسز نے ناکام بنا دیا۔اس رپورٹ کے مطابق صوبے الحدیدہ میں التحیتا کے علاقے المغرس میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کی فائرنگ میں ایک چھوٹا بچہ زخمی ہو گیا۔

الحدیدہ کا علاقہ سن دو ہزار انیس سے سعودی اتحاد کے فوجیوں کے محاصرے میں ہے اور سعودی اتحاد کی جانب سے اس علاقے میں فائربندی کے لئے طے پانے والے سوئیڈن سمجھوتے پر کبھی عمل نہیں کیا گیا۔صوبے مآرب میں بھی سعودی اتحاد کے فوجی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی کو روک نہیں پائے ہیں۔ اسی کے ساتھ اس علاقے میں سعودی اتحاد نے جمعے کے روز بھی نو بار بمباری کی اور خاصطور سے رحبہ اور جبل مراد کو نشانہ بنایا ہے۔صوبے مآرب کے علاقے صرواح پر دو بار بمباری کی گئی۔

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح صوبے الجوف کے علاقے خب اور الشعف پر بھی دو بار حملہ کیا۔شمالی یمن کے صوبے صعدہ کے شہر باقم پر بھی شدید بمباری کی گئی ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی اتحاد نے یمنی صوبوں مآرب، صعدہ اور الجوف کے رہائشی علاقوں پر جمعرات کے دن چھبیس بار بمباری کی۔یمن کے مقامی ذرائع نے ابھی تک سعودی اتحاد سے یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورس کی جھڑپوں کے دوران ممکنہ طور پر جانی نقصان کے بارے میں کوئی رپورٹ نہیں دی۔

دریں اثنا یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نےیمن کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی لنڈر کنگ کے حالیہ بیان کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی حمایت میں لنڈر کنگ کا بیان امریکہ کے ان دعوؤں کے منافی ہے جن میں کہا جاتا رہا ہے کہ وہ یمن میں امن کا خواہاں ہے۔محمد عبدالسلام نے یمن کے بارے میں امریکی پالیسیوں کو فریب کارانہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چھے برس سے زائد عرصے یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

ٹیگس