عراق میں امریکہ کا نیا کھیل۔ کارٹون
امریکہ نے الفاظ سے کھیلتے ہوئےاعلان کیا ہے کہ سال کے آخر تک عراق میں اسکا ’’فوجی‘‘ مشن ختم ہو جائے گا تاہم دیگر مقاصد کے لئے امریکی عراق میں موجود رہیں گے۔
امریکی صدر جوبایڈن نے کہا کہ عراق میں موجود امریکیوں کا ’’فوجی‘‘ مشن رواں سال کے آخر تک ختم ہو جائے گا تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعوا کیا کہ عراقی فوج کی ٹریننگ اور داعش سے مقابلے کے حوالے سے عراق میں امریکہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
قابل غور بات یہ رہی کہ عراقی وزیر اعظم کے ساتھ واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی بات نہیں کی ہے اور صرف الفاظ کا ہیر پھیر کر کے عراق سے اپنے فوجیوں کے مکمل انخلا کے حوالے سے ابہامات کھڑے کر دئے ہیں۔
امریکی صدر کے اس بیان کے بعد عراق کی استقامتی تنظیموں نے دو ٹوک لفظوں میں یہ اعلان کر دیا ہے کہ امریکی کسی بھی عنوان کے تحت اگر عراق میں رہے تو انہیں نشانہ بنایا جائے گا اور ایک بار پھر عراقی تنظیمیں امریکہ کو شکست دے کر اُسے مکمل طور پر ملک سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیں گی۔