شام میں امریکی آلہ کاروں کے ٹھکانے پر راکٹ حملہ
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی شام میں امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے ایک اہم ٹھکانے پر راکٹ حملہ ہوا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کی رات مشرقی شام کے شہر دیرالزور کے علاقے العمر آئل فیلڈ کے قریب واقع امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے ایک اہم ٹھکانے پر راکٹ حملہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس علاقے کے اطراف میں آباد عرب قبائل میں سے تھے، الشحیل علاقے میں امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے ایک اہم ٹھکانے پر راکٹ اور آر پی جی سے حملہ کیا ہے۔ یہ ٹھکانہ ان بڑے ٹھکانوں میں سے ایک ہے جو العمر آئل فیلڈ کے اطراف میں واقع ہے اور قابض امریکی فوجی اسے غیر قانونی فوجی اڈے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس حملے کے بعد اس فوجی اڈے سے ایمبولینسوں اور امدادی گاڑیوں کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ سے قریب رہنے والے مسلح افراد نے اس حملے کے نتائج اور ہونے والے ممکنہ نقصانات کو خفیہ رکھنے کی۔
حال ہی میں شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجی ٹھکانوں پر بارہا راکٹ حملے ہوئے ہیں جو شام کے مسئلے میں ایک نیا مرحلہ شروع ہونے کی غمازی کرتے ہیں۔
پریس ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی فوج کے ائیرڈیفنس سسٹم نے حلب کے ایک مضافاتی علاقے میں ایک جاسوس ڈرون کو تباہ کردیا ہے۔
حالیہ دنوں کے دوران شامی ایئر ڈیفنس سسٹم نے اپنے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے طیاروں کو خواہ وہ ڈرون ہو یا جنگی طیارے، زیادہ مستحکم اور بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا ہے۔ گذشتہ ہفتے روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ شام کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے جنگی طیاروں سے داغے جانے والے چار میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کیا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت، عالمی اداروں کی خاموشی سے مکمل فائدہ اٹھاتے ہوئے شام میں اپنے اہداف کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے جبکہ شامی ایئر ڈیفنس سسٹم اس کے تقریبا ہر حملے کو ناکام بنا رہا ہے۔ صیہونی حکومت، دہشتگردوں کی حمایت و مدد کے لئے شام کے فوجی اڈوں اور اس کی بنیادی تنصیبات کو نشانہ بناتی رہتی ہے۔
عالمی اداروں اور مغربی ملکوں کی جانب سے اسرائیل کے اس قسم کے جارحانہ اقدامات کو ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ شام پر اس یلغار کا مقصد علاقے کے حالات کو صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا ہے ۔
شامی فوج نے ابھی حال ہی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی حمایت سے داعشی دہشتگردوں کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا ہے ۔واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں اس ملک پر سعودی عرب، امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کے بڑے پیمانے پر کئے جانے والے حملے سے شروع ہوا تھا۔