فلسطینیوں کے خلاف آل سعود کے جارحانہ اقدامات پر انصار اللہِ یمن کا رد عمل
یمن کی تحریک انصار اللہ نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو سنائی گئیں سزاؤں کی مذمت کی ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق انصار اللہ یمن کے سیاسی دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سعودی عرب میں مقیم فلسطینی باشندوں کے خلاف آل سعود کے عدالتی فیصلوں اور سزاؤں کی مذمت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کے سعودی فیصلے در حقیقت فلسطینی کاز کے پیکر میں خنجر گھوپنے اور غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ اعلان دوستی کے مترادف ہیں۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ سعودی حکام اپنی حقیقت و ماہیت کے پیش نظر غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا مشتاق ہیں۔
انصار اللہِ یمن نے اسلامی اقوام سے اپیل کی کہ وہ سعودی عرب میں قید فلسطینی باشندوں سے اظہار یکجہتی و ہمدردی کرنے کے ساتھ ساتھ انکی آزادی کے لئے آل سعود حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ یمن کی استقامتی تنظیم نے ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی باشندوں کی آزادی کے عوض سعودی قیدیوں کو آزاد کرنے کے لئے بھی آمادہ ہے۔
خیال ہے کہ آل سعود کی ایک عدالت نے جیل میں قید دو فلسطینی باشندوں محمد العابد اور محمد البنا کو بالترتیب بائیس اور بیس سال قید جبکہ دیگر دسیوں فلسطینی اور اردنی باشندوں کو بھی کوتاہ مدت قید کی سنا دی ہے۔
اس سے قبل آل سعود کی عدالت، سعودی عرب میں قید فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے محمد الخضری کو پندرہ سال قید کی سزا سنا چکی ہے۔ سعودی عرب نے محمد الخضری اور انکے بیٹے کو فلسطینی تنظیم حماس کی مالی مدد کرنے کے جرم میں سلاخوں کے پیچھے ڈال رکھا ہے۔