کچھ صیہونی فوجی ہمارے قیدی ہیں
حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ قیدیوں کا مسئلہ بدستور زیرغور ہے اور غزہ پٹی میں کچھ صیہونی فوجی ہماری قید میں ہیں۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک انٹرویو میں زور دے کر کہا کہ ہم غاصب صیہونیوں کے ساتھ پوری طرح حالت جنگ میں ہیں۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ شمشیرقدس آپریشن کے بعد اسرائیل نے غزہ کی تعمیر نو کے موضوع کو صیہونی قیدیوں سے مربوط کرنے کی کوشش کی اور یہ ظاہر کرنا چاہا کہ غزہ کی تعمیر نو صرف اسی صورت میں انجام پائے گی جب اس کے قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
تحریک حماس کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا جواب یہ تھا کہ تعمیر نو قیدیوں سے الگ موضوع ہے اور ان دونوں کو ایک دوسرے سے مربوط نہیں کیا جا سکتا، تعمیرنو بلاقید وشرط انجام پانا چاہئے۔ لہذا ہم یہ ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں کہ ہم نے جو شمشیر قدس سے حاصل کیا ہے وہ تعمیرنو کی شمشیر سے ہم سے چھین لیا جائے۔
اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ استقامت ، غزہ کی تعمیر نو کے حربے سے بیت المقدس سے دست بردار نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو ہوگی چاہے دشمن قبول کرے یا نہ کرے اور مسجدالاقصی اور بیت المقدس کی حفاظت، استقامت کی آئندہ جنگ کا محور ہوگی۔
صیہونی حکومت نے غزہ کی بارہ روزہ سیف القدس جنگ میں دوسو پچپن فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں چھیاسٹھ بچے، انتالیس خواتین اور سترہ معمر افراد تھے جبکہ اس جنگ میں ایک ہزار نو سو اڑتالیس سے زیادہ فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔