جیش محمد اور لشکر طیبہ افغانستان میں سرگرم: افغان حکومت
افغان حکام کا کہنا ہے ملکی عوام کے خلاف جاری لڑائی میں طالبان کو دہشت گرد گروہوں کی حمایت حاصل ہے۔
افغانستان کی اعلی قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے تشدد آمیز اقدامات میں شدت لائے جانے کے ساتھ ہی جیش محمد سے لے کر لشکر طیبہ سمیت دیگر گروہوں سے وابستہ ہزاروں دہشت گرد، افغانستان میں داخل ہوکر ہمارے عوام کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
عبد اللہ عبداللہ نے دوحہ میں افغان امن مشن میں شریک تین ملکوں کے نمائںدوں کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چند روز قبل ہی دوحہ میں طالبان کے ساتھ 48 گھنٹے کے مذاکرات کئے اور افغانستان کے بحران کے سیاسی حل اور مذاکرات میں تیزی لائے جانے پر اتفاق کیا لیکن طالبان نے معاہدے کی خلاف ورزی کرکے تشدد کو بڑھاوا دیا اور اپنے حملے شروع کر دیئے۔
دوحہ کے تین روزہ اجلاس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ، برطانیہ ، روس، چین، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندے شریک ہیں۔