Aug ۱۱, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
  • مسجدالاقصی کی بے حرمتی، حماس اور جہاد اسلامی کی  شدید مذمت

فلسطین کی تحریک حماس اور جہاد اسلامی نے صیہونی پولیس کی سرپرستی میں امریکی وفد کے ذریعے مسجدالاقصی کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔

تحریک حماس نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ قبلہ اول کی یہ بے حرمتی امریکہ کی جانبدارانہ پالیسیوں اور اس کی جانب سے صیہونی حکومت کے موقف کی حمایت کی عکاس اور ملت فلسطین اور اس کے مقدسات کے خلاف اس غاصب حکومت کی جارحیت اور اس کے غاصبانہ قبضے جاری رہنے کی ایک بنیادی وجہ ہے۔

تحریک حماس نے مسجدالاقصی میں صیہونی پولیس کی سرپرستی میں امریکی وفد کے داخلے کو بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کے منافی قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ اس طرح کے اقدامات کی تکرار کشیدگی بڑھنے کا باعث ہوگی اور مقبوضہ علاقوں بالخصوص بیت المقدس میں لگائی جانے والی آگ مزید شعلہ ور ہوجائے گی اور اس کے تمام خطرناک نتائج کی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ہوگی۔

تحریک جہاد اسلامی نے بھی اپنے بیان میں امریکی وفد کے دورہ مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطینی انتظامیہ کے حکام سے ملاقاتوں کے نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کا مقصد نام نہاد فلسطینی انتظامیہ کی سیکورٹی ایجنسیوں اور صیہونی فریق کے درمیان سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

فلسطینی ذرائع نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ ایک امریکی وفد نے صیہونی حکومت کے انٹیلیجنس ادارے کے افسران اور پولیس حکام کے ساتھ اچانک مسجدالاقصی کا دورہ کیا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ اس وفد کے دورہ مسجدالاقصی کا مقصد کیا ہے۔

دوسری جانب اردن کے اسلامی ایکشن محاذ کے رہنماؤں نے فلسطینی استقامت کی حمایت کے الزام میں سعودی عرب کی جیلوں میں اردن اور فلسطین کے قیدیوں کے خلاف جاری ہونے والے سعودی عدالت کے غیرمنصفانہ فیصلے کوظالمانہ قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

رای الیوم نے بدھ کو رپورٹ دی ہے کہ اردن کے اسلامی ایکشن محاذ کے ایگزیکٹیو آفس نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی اور اردنی قیدیوں کے خلاف سنایا جانے والا سعودی عدالت کا فیصلہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں ملت فلسطین کی استقامت کی حمایت کے تاریخی موقف کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔ اس پارٹی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطینی اور اردنی قیدیوں نے کسی جرم کا ارتکاب ہی نہیں کیا ہے جس کی انھیں سزا دی جائے، سعودی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اور اردنی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور ملت فلسطین اور صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت کی حمایت کے عربی اور اسلامی موقف کی حمایت کی جائے۔

اردن کے اسلامی ایکشن محاذ نے حکومت اردن سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اردن کے قیدیوں کے مسئلے کا نوٹس لے اور ان کی رہائی کے لئے اقدام کرے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے فلسطینی استقامت کی حمایت کے الزام میں اردن اور فلسطین کے ساٹھ شہریوں کو گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا تھا اور انھیں قید بامشقت کی سزا سنائی ہے جن میں حماس کے سابق نمائندے محمد الخضری بھی شامل ہیں۔

ٹیگس