یمن پر آل سعود کا قہر، ایک کروڑ سے زائد یمنی بچے فوری امداد کے محتاج: اقوام متحدہ
بچوں کے عالمی ادارے یونیسف نے یمن میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ایک کروڑ دس لاکھ یمنی بچوں کو انسان دوستانہ امداد کی فوری ضرورت ہے۔
فارس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف کی رپورٹ میں آیا ہے کہ اس وقت یمن دنیا کے بدترین انسانی المیہ سے روبرو ہے اور فوری طور پر ایک کروڑ تیرہ لاکھ بچے انسان دوستانہ امداد کے محتاج ہیں۔
انسانی دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے مارک لوکاک کے مطابق اس وقت یمن کو دنیا کے سب سے زیادہ المناک اور بدترین انسانی بحران اور المیے کا سامنا ہے۔
سعودی عرب نے اب سے چھے سال قبل امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی حمایت کے زیر سایہ اپنے بعض عرب و غیر عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر یمن پر چڑھائی کر دی تھی جو آج بھی بدستور جاری ہے اور اس وقت صورتحال یہ ہے کہ سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کے علاوہ یمنی عوام کے خلاف سجے معرکے میں امریکہ اور اسرائیل بھی براہ راست کود پڑے ہیں اور وہ یمنی علاقوں میں اپنے فوجی اڈے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ، یمنی عوام کے خلاف جارحیت میں بھی مصروف ہیں۔
سعودی عرب کی شروع کردہ جارحیت کے نتیجے میں اب تک یمن کی ۸۰ فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہے جب کہ جارح ممالک کے براہ راست حملوں میں قریب بیس ہزار یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ یمن میں جنگ کے باعث پیدا ہونے والی المناک صورتحال کے نتیجے میں لاکھوں یمنیوں کی زندگیاں غذا کی کمی اور بیماریوں کی وجہ سے خطرے کی زد پر آ چکی ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔