مفرور افغان صدر منظر عام پر آگئے
افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد کابل چھوڑ کر خاموشی سے متحدہ عرب امارات پہنچنے والے صدر اشرف غنی نے سابق صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کی ہے ۔
اشرف غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ حکومت سازی کے لیے سابق صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہوں اور اس عمل کی کامیابی چاہتا ہوں۔
اشرف غنی کابل چھوڑنے کے بعد پہلی بار سامنے آئے ہیں، انہوں نے افغانستان سے نقد رقوم لے جانے کے الزامات کو جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ میزبان ملک سے پوچھ سکتے ہیں، میں یہاں خالی ہاتھ آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے شکست نہیں کھائی، ہمیں سیاست میں شکست ہوئی، جو کچھ ہوا یہ طالبان اور افغان حکومت کی سیاسی ناکامی تھی۔
دوسری جانب اشرف غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے حکومتی عہدیداروں کے مشورے پر ملک چھوڑا اور سیکورٹی ٹیم نے باہر چلے جانے پر مجبور کیا کیونکہ میری گرفتاری اور میرے قتل کے واضح امکانات تھے۔