Aug ۲۲, ۲۰۲۱ ۰۸:۳۹ Asia/Tehran
  • یمن میں ہمارا کوئی فوجی مشیر نہیں: ایران

ایران کی وزارت خارجہ نے یمن میں مصروف جارحیت سعودی اتحاد سے وابستہ بعض عہدے داروں کے بے بنیاد دعووں کو مسترد کر دیا۔

فارس نیوز کے مطابق سعید خطیب نے یمن کے مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی کی حکومت کے ایک رکن کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا کوئی فوجی مشیر یمن میں موجود نہیں ہے جو فضائی بمباری میں مارا جائے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے بے بنیاد دعوے کرکے یمن میں جاری سعودی اتحاد کے بے شرمانہ فضائی حملوں اور انکے مقابلے میں یمنی جیالوں کی استقامت و پامردی کے رنگ کو پھیکا نہیں کیا جا سکتا۔

خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وہ لوگ جو خود کو یمنی سمجھتے ہیں، جارح ممالک کو اپنے ملک کے شہریوں پر بمباری اور انکے محاصرے کی ترغیب دلاتے اور انکی ہمراہی کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کی مستعفی حکومت کے ایک عہدے دار نے یہ دعوا کیا تھا کہ سعودی اتحاد کی فضائی بمباری میں ایک ایرانی شہری مارا گیا ہے جو ملک میں فوجی مشیر کے طور پر سرگرم تھا۔

خیال رہے کہ اس قسم کے بے بنیاد دعوے سعودی اتحاد ایسے عالم میں بارہا دہرا چکا ہے کہ وہ گزشتہ چھے برسوں سے مستقل بنیادوں پر یمنی عوام کو زمینی فضائی اور سمندری جارحیت کا شکار بنائے ہوئے ہے اور اسکے براہ راست حملوں میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ بھکمری، بیماری اور غذا و دوا کی قلت کے باعث لاکھوں یمنی شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑی ہوئی ہے جن میں بڑی تعداد بچوں اور بیماروں کی ہے۔ اسکے علاوہ یمن کی اسی فیصد بنیادی تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت یمن کو تاریخ کے بدترین انسانی المیہ اور بحران کا سامنا ہے۔

ٹیگس