سعودی عرب پر ایک اور ڈرون حملہ
عرب ذرائع ابلاغ نے جنوبی سعودی عرب میں جارح اتحاد کے خلاف یمن کی مسلح افواج کے ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج کے ایک ڈرون طیارے نے سعودی عرب کے جنوبی علاقے خمیس مشیط پر حملہ کیا ہے۔
جارح سعودی اتحاد نے کہ جس کے فضائی دفاعی سسٹم کی مضحکہ خیز غلطیوں اور کمزوریوں کی ویڈیو بارہا منظر عام پر آچکی ہیں، دعوی کیا ہے کہ اس کے فضائی دفاعی سسٹم نے یمنی ڈرون کو مار گرایا ہے۔ جارح سعودی اتحاد نے اپنے دعوے میں مزید کہا ہے کہ ہم ، بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں گے۔
یمنی فوج نے کچھ دنوں پہلے بھی 6 ڈرون طیاروں سے ریاض میں سعودی عرب کی آرامکو آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔ یمن کی نیشنل سالویشن کونسل کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ جارحین کا مقابلہ کرنا ہماری، دینی، ایمانی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے واضح کر دیا ہے کہ یمنی مجاہدین کو جارحین کا مقابلہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، یورپی ممالک یا دنیا میں کسی اور سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ 2015 سے یمن کو جنگ کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ 6 سال سے زائد عرصے سے یمن کے خلاف جاری اس غیر قانونی جنگ اور سعودی جارحیت کے نتیجے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔