کسی بھی شخص کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں، طالبان
طالبان نے نئی حکومت کی تشکیل تک کسی بھی شخص کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ملک میں نئی حکومت کے اعلان سے پہلے کسی بھی شخص کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت قائم ہونے کے بعد لوگوں کو قانونی دستاویزات کے ساتھ بیرون ملک سفر کی اجازت ہوگی۔
اس سے پہلے امریکی ذرائع نے کہا تھا کہ امریکیوں اور ان کے ساتھ کام کرنے والے افراد کے حامل چار طیارے شمالی افغانستان کے جلال الدین بلخی ایئرپورٹ سے پرواز کے لیے تیار تھے، تاہم طالبان نے انہیں اڑان بھرنے سے روک دیا۔اگرچہ ابھی واضح نہیں ہے کہ طالبان حکومت کے قیام کا اعلان کس وجہ سے موخر کیا گیا ہے تاہم بعض ذرائع نے، اندرونی اختلافات اور جنگ پنجشیر کو اس کی اہم وجہ قرار دیا ہے۔
اس سے پہلے طالبان ذرائع نے کہا تھا کہ نئی حکومت کے قیام کا اعلان گزشتہ جمعے کو کردیا جائے گا تاہم عین وقت پر اسے موخر کردیا گیا۔
یاد رہے پندرہ اگست کو طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد، محمد اشرف غنی کی حکومت سقوط کرگئی تھی اور وہ ملک سے فرار ہوگئے تھے۔ طالبان کا دعوی ہے کہ وہ ملک میں وسیع البنیاد حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔