میں زندہ ہوں، ملا برادر کا بیان
طالبان کے سینیئر لیڈر نے میڈیا کے سامنے حاضر ہو کر اپنی موت سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا۔ یہ افواہیں، کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے قریب ایک مہینہ بعد، طالبان کے درمیان انتشار پر مبنی رپورٹوں کے بعد، اڑی تھیں۔
طالبان کے ڈپٹی وزیر اعظم ملا عبد الغنی برادر نے بدھ کے روز افغان نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ وہ کابل سے مسافرت پر تھے اس لئے میڈیا سے رابطے میں نہیں تھے کہ اس خبر کو مسترد کرتے۔
ایسوشی ایٹڈ پریس کے مطابق، ملا برادر نے افغان ریڈیو و ٹیلیویژن سے انٹرویو میں کہا: ”اللہ کا شکر ہے کہ میں صحیح و سلامت ہوں، ہمارے درمیان اختلاف کے بارے میں میڈیا رپورٹیں صحیح نہیں ہیں، ہم آپس میں ایک گھرانے کے افراد کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ مہربانی سے پیش آتے ہیں، ہم افغان قوم، مجاہدین، بزرگوں اور جوان نسل کو یقین دلاتے ہیں کہ فکرمند ہونے کی کوئی وجہہ نہیں ہے۔“
طالبان کی طرف سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی جاری ہوئی جس میں ملا برادر مبینہ طور پر جنوبی شہر قندھار میں اجلاس میں نظر آ رہے ہیں۔
ملا برادر طالبان-امریکہ کے درمیان مذاکرات میں سینیئر مذاکرات کار تھے، جس سے افغانستان سے امریکی فورسز کے باہر نکلنے کا راستہ ہموار ہوا۔